Você está na página 1de 2

‫شصصا ہ فیصصصل‬

‫مسجد‬
‫شاہ فیصل مسجد پاکسسستان‬
‫کے دارالحکومت اسلم آبسساد‬
‫میں قائم ایک عظیم الشان‬
‫عبادت گاہ ہے جس سے جنسسوبی‬
‫ایشسسیا کسسی سسسب س سے بسسڑی‬
‫مسجد ہونے کا اعزاز حاصل ہے۔ یسہ عظیسسم مسسسجد اپنسے انسسوکھے‬
‫طرز تعمیر کے باعث تمام مسلم دنیا میں معروف ہے۔‬
‫شاہ فیصل مسجد کی تعمیر کی تحریک سعودی فرمسسانروا شسساہ‬
‫فیصل بن عبدالعزیز نسے ‪ 1966‬کسے اپنسے دورہ اسسسلم آبسساد میسسں‬
‫دی۔ ‪ 1969‬میں ایک بین القوامی مقابلہ منعقد کرایا گیسسا جسسس‬
‫میں ‪ 17‬ممالک کے ‪ 43‬ماہر فن تعمیر نے اپنے نمونے پیش کیے۔‬
‫چار روزہ مباحثہ کے بعد ترکی کے ویسسدت دالسسوکے کسسا پیسسش کسسردہ‬
‫نمسسونہ منتخسسب کیسسا گیسسا۔ پہلسے پ ہل نمسسونے کسسو روایسستی مسسسجدی‬
‫محرابوں اور گنبدوں سے مختلف ہونے کسسی وج سہ س سے تنقیسسد کسسا‬
‫سامنا کرنا پڑا۔ لیکن مارگلہ کی پہاڑیوں کے دامسسن میسسں مسسسجد‬
‫کی خوبصورت تعمیر نے تمام نقادوں کی زبان گنگ کر دی۔‬
‫سعودی حکومت کی مدد سسے دس لکسھ سسسعودی ریسسال )کسسم و‬
‫بیش ایک کروڑ بیس لکھ امریکی ڈالسسر( کسسی لگسست سسے ‪1976‬‬
‫میں مسجد کی تعمیر کا آغاز کیا گیسسا۔ تعمیسسری اخراجسسات میسسں‬
‫بڑا حصہ دینے پر مسجد اور کراچی کی اہم ترین شاہراہ ‪1975‬ء‬
‫میں شاہ فیصل کی وفات کے بعد ان کے نام سے موسوم کردی‬
‫گئی۔ تعمیراتی کام ‪1986‬ء میں مکمل ہوا اور احاطہ میسسں بیسسن‬
‫القوامی اسلمی یونیورسٹی بنائی گئی۔ سابق صسسدر پاکسسستان‬
‫جنرل محمد ضسسیاء الحسسق کسے مسسزار کسسی چ ھوٹی سسسی عمسسارت‬
‫مسجد کے مرکزی دروازے کے قریب واقع ہے۔‬
‫مسجد ‪ 5000‬مربع میسسٹر پسسر محیسسط ہے اور بیرونسسی احسساطہ کسسو‬
‫شامل کرکسے اس میسسں بیسسک وقسست میسسں ‪80‬ہہہزار نمسسازیوں کسسی‬
‫گنجائش ہے۔ یہ دنیا کی بڑی مساجد میں سسے ایسک اور برصسسغیر‬
‫کی سب سے بڑی مسجد ہے۔ فن تعمیر جدید ہے‪ ،‬لیکن ساتھ ہی‬
‫روایتی عربی فسسن تعمیسسر کسسی نمائنسسدگی کرتسسا ہے جسسو ایسسک بسسڑا‬
‫تکونی خیمے اور چار میناروں پر مشتمل ہے۔ روایسستی مسسسجدی‬
‫نمونوں سے مختلف اس میں کوئی گنبد نہیں ہے اور ایسسک خیمسہ‬
‫کی طرح مرکزی عبادت گاہ کو چار میناروں سے سہارا دیسسا گیسسا‬
‫ہے۔ مینار ترکی فن تعمیر ک سے عکسساس ہیسسں جسسو عسسام مینسسار ک سے‬
‫مقابلے میں باریک ہیں۔ مسجد کے اندر مرکز میں ایک بڑا برقی‬
‫فانوس نسب ہے اور مشہور زمانہ پاکستانی خطاط صادقین نسسے‬
‫دیواروں پر پچی کاری کے ذریعے قرآنی آیات تحریر کی ہیں جو‬
‫فن خطاطی کا عیم شاہکار ہیں۔ پچی کاری مغربی دیسسوار سسسے‬
‫شروع ہوتی ہے جہاں خط کوفی میں کلمہ لکھا گیا ہے۔‬
‫مسجد کا فن تعمیر عرصہ دراز سے ہونے والے جنسسوبی ایشسسیائی‬
‫مسلم فن تعمیسسر سسے مختلسسف ہے اور کئی انسسداز میسسں روایسستی‬
‫عربی‪ ،‬ترکی اور ہندی طرز تعمیر کا امتزاج ظاہر کرتا ہے۔‬
‫مسجد شاہراہ اسلم آباد کے اختتام پسسر واقسسع ہے‪ ،‬جسسو شسہر کسے‬
‫آخری سرے پر مارگلہ کی پہاڑیوں کے دامن میں ایک خوبصورت‬
‫منظر دیتی ہے۔ یہ اسلم آباد ک سے لی سے ایسسک مرکسسز اور شسہر کسسی‬
‫سب سے مشہور پہچان ہے۔‬

Você também pode gostar