Você está na página 1de 5

‫’’آپ کا صفحہ‘‘‪،‬روزنامہ جنگ‪،‬کراچی‬

‫اشاعت ‪14 :‬تا ‪ 20‬اکتوبر‪2018‬ء‬


‫جمیل صاحب کا مشہور صبر!‬
‫وعلیکم السالم‪ ؒ ،‬دعائیں !‬
‫صبر جمیل عطا‬ ‫ِ‬ ‫سنتااورپڑھتا آرہا ہوں ‪،‬کہ‪’’:‬ہللا ! تمہیں‬
‫اپنے بچپنے سے ُ‬
‫فرمائے!‘‘ ‪،‬اب خادم ملک کو یہ اعتراض اُٹھانا چاہئے کہ لوگ باگ ایسے مواقع‬
‫صبر ایوب عطا‬ ‫ِ‬ ‫صبر ایّوب ؑ ‘‘ کا حوالہ کیوں نھیں دیا کرتے ‪،‬کہ ہللا تمہیں‬‫پر ’’ ِ‬
‫فرمائے؟ خیر ’’آپ کا صفحہ ‘‘ میں اپنے تمام ’’گزیدگان ‘‘ اور ’’متاثرین‘‘و‬
‫’’محرومین ‘‘ و ’’مجبورین‘‘ اور’’منکرین ‘‘ اور ’’مفسدین‘‘اور’’شیاطین‘‘و‬
‫’’ رحامین ‘‘ و ’’خیر خواہانان ‘‘ و ’’ پیارین‘‘ کا دلی شکریہ ادا کرتا ہوں کہ‬
‫بندے پہ ’’نظر‘‘ و ’’نذر‘‘ کا اہتمام فرماتے ہیں ‪ ،‬دراصل ’’بڑھاپا‘‘ایک ایسا‬
‫’’کھلواڑ‘‘ ہے ‪،‬کہ جسے رانڈ پنا یا بیوگی مزید دو آتشہ کردے ہئے ( ہللا معاف‬
‫کرے ) ‪،‬تو میرے عزیزو‪ ،‬میرے کوچۂ دل کے باسیو ‪،‬مع کرائے دارو‪ ،‬جس‬
‫مجبور‬
‫ِ‬ ‫طرح آپ اس خاکی سے محبت و الفت پیہم کا اظہار فرماتے ہیں ‪ ،‬بندہ‬
‫الفاظ ہے کہ کس طور آپ کی محبتوں اور ریاضتوں ( مع برائیوں کے بھی) کا‬
‫جوابی جواب دے کیونکہ آپ لوگ ماننے والے تو ہیں نھیں ‪ ،‬جواب میں پھر‬
‫جواب دیں گے ‪،‬یوں نرجس بیٹی ہم سب پہ پہلے ہی اُدھار چبائے بیٹھی‬
‫ہے‪،‬ہاہاہاہا‪،‬وہ مکمل ’’پابندئ پرنٹنگ‘‘ کا ’’ٹیگ‘‘ کردے گی تے ‪’’:‬فیر کی‬
‫ہوئے گا چوہدری صیب ؟؟ ‘‘‬
‫اسی لئے کہتا ہوں کہ ’’آپ کا صفحہ‘‘صرف نام کا ’’ہائڈ پارک‘‘ہے‪ ،‬خدا قسم‬
‫ہم نے تو آج تک ’’اصلی والے ہائڈ پارک‘‘ میں کسی کو ہاتھ میں ہنٹر لئے کسی‬
‫بولنے والے’’بابا‘‘کے پیچھے لٹھ پونگا لئے پھرتے نھیں‬
‫دیکھا‪،‬ہاہاہاہا‪،‬ہاہاہاہا‪،‬بھائی ۔۔۔جب شادی بہت پرانی ہوجاتی ہے بیٹے تو پھر دُنیا‬
‫کی ذلّت ‪ ،‬ذلّت نھیں لگا کرتی‪ ،‬اعزاز لگتی ہے‪،‬تو میرے ب ّچو! ہمیشہ‬
‫خوش‪،‬سالمت‪،‬فعال‪،‬ماال مال رہو‪ ،‬آمین!! سنڈے میگزین کی محفلوں کو یُوں ہی‬
‫دائم آباد رکھو‪ ،‬کل کالں کو ہم نہ ہوں گے تو کوئی ہم جیسا ہوگا ! یہ تو دنیا کا‬
‫’’آئین‘‘(دستور) ہئی ہے !‬
‫اور سنائیے ! کیسی گزر رہی ہے ؟بقو ِل نظیر اکبر آبادی‪ :‬؂ گزر گئی گزران ‪،‬‬
‫کیا جھونپڑی کیا میدان‬
‫‪۱۴‬؍ اکتوبر کا ’’ سنڈے میگزین ‘‘ طلوع ہوا تو دنیا نے دیکھا‪ ،‬سرورق کی تو‬
‫مجھے بہت کم سمجھ آتی ہے‪ ،‬خدا جانے عالیہ کو کیا کچھ سمجھ آجاتا ہے کہ‬
‫ایک منجھا ہوا ’’رائٹ اپ ‘‘ لکھ دیتی ہیں‪ ،‬جزاک ہللا بیٹی !! خیر اس ہفتہ کی‬
‫ب ّچی نے دوپٹہ محض ایک غیر ضروری’’کپڑا‘‘ سمجھا‪ ،‬کبھی ٹانگ پر‪ ،‬کبھی‬
‫ہاتھ پر‪ ،‬کبھی کالئی پر اور کبھی قریبی درخت کی شاخ پر ٹانگ دیا ‪ ،‬سر سے‬
‫اوڑھنا اُس نے ابھی نھیں سیکھا تھا‪ ،‬ساری غلطی فوٹوگرافر کی تھی‪ ،‬اُس دُکھیا‬
‫کو پہلے دوپٹہ اوڑھ کر ‪،‬لپیٹ کر‪ ،‬شرما کر دکھانا چاہئے تھا‪،‬‬
‫ہاہاہاہاہا۔۔ہاہاہاہا۔۔۔سرچشمۂ ہدایت پڑھ کر تو ہم محمود میاں پر رشک کرتے ہیں‬
‫کہ ہللا پاک ان سے کیسی عظیم نیکی کا نُور پھیلوا رہا ہے‪ ،‬اس ہفتہ ’’خطی ِ‬
‫ب‬
‫قیس ‘‘ سے متعلق لکھا اور ُخوب لکھا‪ ،‬مزا آگیا‬ ‫رسول ہللا ﷺ‪،‬حضرت ثابت بن ؓ‬
‫پڑھ کر‪ ،‬طاہر حبیب اور اختر سردار ‪،‬دونوں نے ’’کچرے‘‘سے متعلق لکھا‬
‫لیکن دونوں کی تحریروں کے رجحانات میں واضح فرق تھا ‪،‬طاہر حبیب نے‬
‫’’تجزیہ ‘‘ پیش کیا ‪ ،‬جبکہ اختر سردار نے ’’ در ِد دل‘‘ بیان کیا‪،‬پاکستان کے‬
‫پہلے وزیر اعظم خانزادہ لیاقت علی خان پر تحریر بھی عمدہ ہے‪ ،‬کمال حیرت‬
‫ہے کہ قائد ملّت کی شہادت کو سڑسٹھ برس گزر گئے ‪ ،‬گویا وقت َپر لگائے مح ِو‬
‫پرواز ہے‪ ،‬ہللا ان کی روح کو مزید نوازشوں کے سایوں میں رکھے ‪ ،‬آمین اور‬
‫اعلی علیین میں بنائے‪ ،‬آمین ! نجم‬
‫ٰ‬ ‫ان تمام نیک اور مخلص راہ نماؤں کا ٹھکانا‬
‫الحسن عطا کہنہ مشق صحافی ہیں ‪ ،‬اس ہفتہ ملکی تحفظ اور بقائے جمہور کے‬
‫لئے ’’پُر فکر‘‘ تحریر الئے ہیں ‪ ،‬تحریر کا ابتدائیہ بھی دل موہ لینے واال ہے‬
‫اور مضمون آہست ہ آہستہ دل و دماغ پر اثر انداز ہوتا جاتا ہے‪ ،‬بعضے جملے‬
‫بڑے گہرے اور فقرے کاٹ دار ہیں ‪ ،‬لیکن ان بے شرمو کو کیا غرض ‪،‬غیر‬
‫ضروری ٹیکسوں کی بھرمار سے عوام مرے یا جئے ؟؟ان کی تجارت نما‬
‫سیاست چلنا چاہئے بس !!‬
‫اپنی اپنی ڈفلی ‪ ،‬اپنا اپنا راگ !!عصمت علی کامران نے اسرائیل انصاری‬
‫صاحب کے ساتھ مل کر محمد ابراہیم کا انٹرویو پیش کرکے کمال کام کیا ہے‪،‬‬
‫اس قدر خوبصورت اور جامع انٹرویو اس سے پہلے ایک خاتون کا تھا‪ ،‬جنھوں‬
‫نے قرآن کاڑھا تھا‪ ،‬سوئی دھاگے سے ‪،‬اور اب یہ بلوچستان کے محمد ابراہیم‬
‫صاحب کا انٹرویو کمال چیز ہے‪ ،‬سبحان ہللا !!‬
‫منور راج پُوت ’’صحرائے تھر‘‘ کو ’’ کاال سونا‘‘ کہتے ہوئے آئے اور بڑی‬
‫طویل لیکن عمدہ و مفید ’’رپورٹ ‘‘ پیش کی‪ ،‬رپورٹ لکھنا اس لحاظ سے بھی‬
‫مشکل فن ہے کہ اس میں ہر مزاج کے قاری کو ساتھ لے کر چلنا پڑتا ہے ‪ ،‬ان‬
‫میں عوام بھی ہوتے ہیں اور خواص (یعنی پروفیسرز اور بیوگان بھی‪ ،‬ہاہا)تو‬
‫منور نے تمام ’’کیڈرز‘‘کا بھرپور خیال رکھا ۔اے شاباشے !!! ’’ہیلتھ و فٹنس‬
‫‘‘ میرا پسندیدہ صفحہ ہوا کرتا ہے‪ ،‬اس مرتبہ ہڈیوں کی بوسیدگی پر دو عدد عمدہ‬
‫جامع تحریریں پڑھنے کو ملیں ‪ ،‬لیکن ڈاکٹر صالحہ صاحبہ‪ ،‬آپ کسی ’’کیلسیم‬
‫سپلیمنٹ ‘‘کا نا م بھی لکھ دیتیں جو کسی قریبی میڈیکل اسٹور یا آغاخان میڈیکل‬
‫سے مل جاتا‪ ،‬دودھ تو بہترین غذا اور دوا ہئی ہے ‪ ،‬لیکن کچھ نئی دوائیں ان‬
‫دنوں مارکیٹ میں چل رہی ہیں‪ ،‬ان کے بارے میں ڈاکٹر لعل خان نے بھی کچھ‬
‫نھیں لکھا‪،‬آج کل بدترین صورت حال یہ ہے کہ زیادہ تر ماہر استخواں بھاری‬
‫بھاری فیسیں لے کر اور طویل قطاریں لگوا کر مریض کو اپنے اسسٹنٹ کے‬
‫حوالے کردیتے ہیں جو اپنے اسمارٹ فون کے انٹرنیٹ پر تالش کر اُس درد کے‬
‫مارے مریض کو نت نئی دوائیں ’’ٹھونک‘‘ دیا کرتا ہے‪ ،‬توبہ توبہ‪ ،‬خود ہم‬
‫گذشتہ سترہ برسوں سے ہڈیوں کا عارضہ جھیل رہے ہیں ‪ ،‬دونوں پیروں کی‬
‫ہڈیاں اوپر نیچے اور دائیں بائیں سے باہر آتی جارہی ہیں ‪ ،‬ذہن پر زور ڈالئے تو‬
‫محترمہ پروفیسر انیتا غالم علی صاحبہ کا بھی یہی حال تھا کہ اُن کی انگلیوں‬
‫کی چھوٹی چھوٹی ہڈیاں ‪ ،‬بڑے بڑے ’’ہڈّے‘‘ بن گئے تھے‪ ،‬ہائے ہللا ! اس قدر‬
‫اذیت ناک بیمار ی ہے کہ انسان جیتے جی معذور ہوجاتا ہے‪ ،‬میں سمجھتا ہوں‬
‫اس بیماری کے تدارکات میں سے ایک‪ ،‬وزن نہایت مناسب‬
‫۔۔‪۲‬۔۔‬
‫یعنی کم رکھنا ہے‪ ،‬دونوں معالجین کو عمر اور قد سے لحاظ سے ایک وزن کا‬
‫چارٹ بھی دینا چاہئے تھا تاکہ اندازہ ہوتا کہ کتنی عمر کے مریض کو اپنی کس‬
‫ہائٹ کے ساتھ کتنا وزن رکھنا ہے ؟؟ ’’نئی کتابوں ‘‘ میں شہزادہ اعجاز کی‬
‫’’راجپوت گوتیں ‘‘ کا تعارف پڑھ کر لطف آگیا‪ ،‬مقامی بڑی اشاعتی کمپنی کا‬
‫انسائکلو پیڈیا سترہ برسوں میں اپ لوڈ کرتے ‪،‬میں نے ایک کالم ’’کاسٹ‬
‫(ذاتوں)‘‘ پر بھی مبنی رکھا ‪ ،‬اس انسائکلو پیڈیا کا ایڈیٹر انچیف میں خود تھا اور‬
‫اب بھی انٹرنیٹ پر آپ قارئین ‪ ،‬میرا تن تنہا مرتب کردہ انسائکلو پیڈیا نما اُردو‬
‫لغت ’’‪ ‘‘www.urduinc.com‬کو جانچ سکتے ہیں‪ ،‬میری ان تھک محنت سے‬
‫استفادہ کرسکتے ہیں ‪ ،‬میں نے پاکستانی قوم کی علمیت اور جامعیت کے سلسلے‬
‫میں اکتالیس برس تدریس کی‪ ،‬کتابیں لکھیں ‪ ،‬مقالہ بھرے‪ ،‬محاکمہ کئے ‪ ،‬لیکن‬
‫اس قوم نے مجھے نہ مان کر دیا‪ ،‬محرومی کا یہ احساس پاکستانی دانشوران کے‬
‫ساتھ قبر تک جاتا ہے‪ ،‬ہمارے ُمردہ پرست معاشرے میں ’’زندہ‘‘کی قدر نھیں‪،‬‬
‫زندہ پر پی ایچ ڈی نھیں ‪ ،‬مردہ پرست قوم ہے یہ ‪ ،‬نئی کتابیں کالم بہت بڑی نیکی‬
‫اور نعمت ہے بیٹا ! کتابوں کی قیمتوں کو پَر لگ چکے ہیں‪ ،‬اپنی ذاتی کتاب‬
‫چھپوانا اس دور میں ایک عیاشی بنادی گئی ہے‪ ،‬ہزارہا تحریریں ادیب کے ساتھ‪،‬‬
‫محقق کے ساتھ دفنا دی جاتی ہیں اور معاشرہ ان پُر مغز تحاریر کا متحمل نھیں‬
‫ہوپاتا‪’’ ،‬ناقاب ِل اشاعت‘‘ کا کالم میرا سب سے پسندیدہ کالم ہے‪ ،‬خیر سے اس ہفتہ‬
‫بھی ’’نظیر اکبر آبادی‘‘ کی میری طویل ترین نظم ‪ ،‬بلکہ نظمیہ ’’ کلجگ نھیں‬
‫کرجگ ہے یہ ‪،‬یاں دن کو دے اور رات لے ‘‘ ناقاب ِل اشاعت قرار پائی‪ ،‬مبارک‬
‫ہو‪ ،‬اس ب ّچے کو اُردو آتی ہے جو تحریروں کو ’’ غیر قابل اشاعت ‘‘ قرار دیا‬
‫اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کا کچا‬
‫ِ‬ ‫کرتا ہے جھٹ دینے سے ؟؟ منور مرزا پھر‬
‫چٹھا کھول کر الئے اور قارئین کی آنکھیں کھول دیں ‪ ،‬ایک ایک حرف سے بہت‬
‫کچھ ثابت کیا‪ ،‬اُن دیرینہ دوریوں کا بھی بتادیا جو غریب پاکستان اور مالدار‬
‫ممالک کے درمیان مانن ِد خلیج حائل ہیں ‪ ،‬ہائے میرا پیارا پاکستان ‪’’ ،‬پیارا گھر‘‘‬
‫تو ایک ٹھنڈا میٹھا‪ ،‬پُرسکون ’’گھرانہ‘‘ ہوتا ہے‪ ،‬فرحی نعیم ‪ ،‬اسماء ‪،‬عطیہ‪،‬‬
‫طیبہ ‪ ،‬شاہین ‪ ،‬سبھی اپنی بہترین تحریریں الئے اور یُوں گھر کے در و بام سج‬
‫گئے‪’’ ،‬رائتہ‘‘ اس لئے بھی زیادہ پسند آیا کہ ان دنوں کراچی گرمی اور لُو کی‬
‫موسم سرما اپنے‬‫ِ‬ ‫لپیٹ میں ہے کیونکہ اسی طراری کے بعد ’’خنکی‘‘ ہوگی اور‬
‫گالبی َپر پھیال دے گا‪ ،‬اسماء نے ’’مسنون دعائیں ‘‘ بہت عمدہ لکھی ہیں ‪،‬‬
‫مسلمان مائیں اپنے ننھے بچوں کو یہ دعائیں پیار و محبت سے اور شوہر نامدار‬
‫کو ڈنڈے کے زور پر یاد کرائیں ‪ ،‬ہاہاہاہا‪،‬ہاہاہاہا‪،‬ہاہاہاہا‪،‬دیکھو بیٹا ! جب شادی‬
‫’’ایکسپائر ڈیٹ‘‘ کی سرحد سے ٹکراتی ہے تو بابا اسی قماش کی بتیاں کرتا‬
‫ہے‪ ،‬اس میں بُرا نھیں مناتے بلکہ کھی کھی کھی کھی فرمایا کرتے ہیں ‪،‬‬
‫سمجھیں !!! عطیہ نے مناسب الفاظ کا چناؤ لکھ کر ثابت کیا کہ وہ خود بھی‬
‫نہایت محتاط گفتگو و تحریر کی قائل ہیں ۔’’ایک رشتہ ‪ ،‬ایک کہانی ‘‘ کی سبھی‬
‫تحریریں محبت اور مروت کے پ ّکے ‪ ،‬پختہ رنگوں سے سجی سنوری ہوتی ہیں‬
‫‪ ،‬کوئی والدین کو منتخب کرتا ہے تو کوئی اساتذہ کرام کا شکر گزار نظر آتا ہے‬
‫‪ ،‬کوئی عزیز و اقارب کا ‪ ،‬لیکن میں نے کسی لکھاری کو ’’ نماز‘‘‪’’،‬قرآن‘‘ ‪،‬‬
‫مصلی ‘‘ ‪’’ ،‬کعبہ‘‘‪’’ ،‬روضہ ‘‘‪’’،‬کتاب‘‘ ‪’’ ،‬قلم و‬ ‫ٰ‬ ‫’’ حدیث ‘‘‪’’ ،‬مسجد‘‘‪’’ ،‬‬
‫قرطاس ‘‘ یا کسی تحقیق یا مقالہ سے کوئی رشتہ ناتا جوڑتے اور اُس پر لکھتے‬
‫نہ دیکھا‪ ،‬نہ پڑھا‪’’ ،‬ہللا ‘‘ سے بندے کا رشتہ بھی یہ نوجوان لکھاری بہترین‬
‫لکھ سکتے ہیں ‪ ،‬کیونکہ چالیس سال سے زائد تدریس کے بعد میں اس نتیجے پر‬
‫پہنچا کہ نوجوان طلبہ و طالبات کا اندر کا شاالمار اُن کے مذہبی عقائد پر تعمیر‬
‫ہوتا ہے‪ ،‬استاد جس نوع کا مل جائے تو بچہ اُسی رنگ میں رنگتا چال جاتا ہے ‪،‬‬
‫خیر یہ باتیں ہیں غیروں کی‪ ،‬ہم مسلمان ہیں ‪ ،‬ہمارے لئے اب شاید دنیا ہی ہے‪،‬‬
‫کیونکہ مسلمانوں کا سب سے عظیم المیہ یہ ہے کہ وہ اپنا اصل بھال چکے ہیں ‪،‬‬
‫اقبال تو آنے سے رہا کہ ‪:‬‬
‫اپنا آپ فراموش کرچکے ہیں‪ ،‬اب بیٹا ہر دور میں ؔ‬
‫منتظر فردا ہو ‘‘‬
‫ِ‬ ‫؂ ’’ تھے وہ آباء تمہارے ہی مگر تم کیا ہو‪+‬ہاتھ پر ہاتھ دھرے‬
‫نوجوا ن طالب علم تو علم و حکمت اور طاقت و ِبرنائی کا ایٹم بم ہوا کرتے ہیں‪،‬‬
‫اگر نوجوان ملک و قوم کی ترقی اور بقا ء کے لئے ڈٹ جائیں‪ ،‬اپنے دشمن کے‬
‫سامنے سیسہ پالئی دیوار کی مانند ’’سینہ ِسپر‘‘ہوجائیں تو کیا مجال کہ ملک‬
‫میں گرم ہوا بھی چل جائے‪ ،‬اس وقت حال یہ ہے نرجس بیٹی کہ ملک کی کثیر‬
‫آبادی شدید ترین منہگائی کے باعث نان شبینہ کی محتاج ہے‪ ،‬اگر اس ملک سے‬
‫غربت ختم کردی جائے تو تمام جرائم یکسر ختم ہوجائیں گے ۔سبیتا مشتاق نے ’’‬
‫ایک چہرے پر کئی چہرے سجا لیتے ہیں لوگ !‘‘ پر لکھا اور منافقت کے اس‬
‫عہد میں اخالقی بحران کو بیان کیا‪ ’’،‬خاک ہوئے اب ہم کو منانے والے !!‬
‫‘‘ ڈائجسٹ کی دونوں کہانیاں اچھی رہیں ‪ ،‬ساتھ سمیع کی ننھی سی غزلیہ بھی‬
‫پسند آئی‪ ،‬ننھی منی بحر میں کاڑھی گئی عمدہ شاعری‪ ،‬چونکہ اس شاعری کا‬
‫موضوع ایک ہی ‪ ،‬یعنی‪’’ ،‬محبت‘‘ہے تو اسے ’’نظم‘‘ کہنا چاہئے تھا‪ ،‬یہ غزل‬
‫کس طور ہوگئی بھائی !!! ہاہاہاہا‪،‬یہ حال ہئے اس وخت اُردو کا‪ ،‬میری ناک کے‬
‫عین نیچے اُردو کو کوڑے مارے جارہے ہیں ‪ ،‬جب میں نے پیا چڈھی (پی ایچ‬
‫ڈی) کی تو اُس وخت یہ حالیت تھی کہ دنیا بھر میں شور مچ گیا تھا کہ ’’ہئی‬
‫ہے‪ ،‬اے لُمڈا کس خدر ذہین اور مکار ہئے کہ چھپ چھپا کر ایسا شاند ار مقالہ‬
‫چھپو لیابابو‪،‬کاہے چھپولیا!! ؟؟‘‘ ہاہاہا‪،‬مقالہ کے ایک ’’انٹرنیشنل ریفری بہاری‬
‫بابو ‘‘ بھی تھے نا ہاہاہاہاہا‪،‬ہاہاہاہا‪،‬ہاہاہاہاہا‪ ،‬اب سمجھا میں !!! لو بھئی اب تم‬
‫چالؤ گی قینچی‪ ،‬اور حیدر آباد دکن کی زبان میں ’’خینچی !! ‘‘ ’’آپ کا صفحہ‬
‫‘‘ کی تو کیا ہی بات ہے ب ھئی‪ ،‬واہ واہ‪ ،‬لفظ لفظ رنگیں‪ ،‬سطر سطر حسیں‪ ،‬سمیہ‬
‫طاہر سے شرلی مرلی اور‪ ،‬ارفع مغل تا کرن معاذ ( ای میلز) الجواب‪ ،‬ہر خط ہر‬
‫برسر پیکار‪،‬‬
‫ِ‬ ‫جواب مستند‪ ،‬کچھ دل کے پھپھولے‪ ،‬کچھ آبلۂ قلب و جاں ‪ ،‬کچھ‬
‫کچھ آئینہ دار‪ ،‬ایک زندہ جیتی جاگتی دنیا آباد ہوا کرتی ہے‪ ،‬میرے گھر میں ہر‬
‫اتوار‪ ،‬سبھی ‪،‬خوش سالمت فعال ماال مال ‪ ،‬ہر لحاظ سے آسودہ حال رہئے‪ ،‬آمین‬
‫!!السالم علیکم ؒ (پروفیسرڈاکٹرمجیب ظفرانوارحمیدی‪ ،‬گل برگ ٹاؤن‪،‬کراچی)‬
‫‪:cell www.facebook.com/proffhameedi‬‬

Você também pode gostar