Escolar Documentos
Profissional Documentos
Cultura Documentos
تعالی !
ٰ ہللا شا ان گا، جائے کیا ارسال بھی ڈاک بذریعہ
ٔ میں خدمت کی آپ تبصرہ ہوئیےگا،یہ پریشان بالکل بھی نہ
’’آپ کا صفحہ‘‘
28؍ اکتوبر2018ء
’’سن ڈے میگزین‘‘ ،روزنامہ جنگ ،کراچی
میگزین کی تحریروں پر زیادہ غور کرنا دل و دماغ کو تھکانا ہے
آج ،میگزین مال تو میرا ُموڈ انتہائی خوشگوار تھا ،وجہ ہللا جانے کیا تھی؟بہرحال میگزین کے مندرجات د ل کو بھائے۔سرورق اچھا
لگا ،محمو میاں نجمی کا سرچشمۂ ہدایت کے سلسلے کا مضمون حضرت خالد بن ولیدؓ بھی مفید اورمعلوماتی ہے ،اس مضمون کو
حضرت نے جنگ موتہ میں پڑھے ؓ پڑھتے سمے مجھے حضرت خالد بن ولی ؓد کی اُس نعتیہ دعا کے اشعار بہت یاد آئے جو
تھے،کچھ اشعار ذہن میں رہ گئے :
ک ُمستندی (یعنی :اے ہللا کے رسول ﷺ ،آپ میرا ہاتھ تھام لیجئے اور بروقت میری عاجزی و یا حبیب ٰالہی ُخذ بِیَدی ،مالع ِ
ِجزی س َِوا َ
عجز و انکسار پر توجہ فرمائیے ،آمین ! )
ہللا والوں کی ہللا والے ہی جانے ،رؤف ظفر نے ننھی سی بچّی زینب کے قاتل کا عبرت ناک انجام پڑھوایا ،سچ ہے ’’بُرے کام کا
بُرا انجام!‘‘ ،ہللا ہم سب کو ہر بُرائی ،جھوٹ،غیبت،بہتان،غصہ ،کرب ،رنجُ ،حزن ،فکر ،فاقے ،مایوسی ،محرومی ،تنگی،تُرشی،
نظر بد،ناچاقی ،دشمنی ،بدحالی ،بے بسی ،بے کسی ،بے روزگاری ،بھوک ،فتنے و دیگر برائیوں اور جرائم سے اپنے جادو،آسیبِ ،
حبیب ﷺ کے توسل سے پناہ دے ،آمین !
منور راجپوت نے ’’ہیلو ڈاکٹر‘‘ پر اچھا لکھا ،کمال حیرت یہ ہے کہ یہ صحافی حضرات ایک ہفتہ یا محدو د وقت میں اتنا اچھا
،بروقت اور برجستہ کس طرح لکھ لیتے ہیں ؟(بھئی شاید ،جیسے ہم لیکچر دیتے ہیں کال س روم میں ) ،حم م م ۔۔۔اسی کا نام تو
’’پروفیشن ‘‘ہے ،ماشا ء ہللا ،منور کی تحریر کا ابتدائیہ اکبر بادشاہ کی حکایت تو بہت ہی لچسپ اور بچوں کو بھی سُنانے کے الئق
کورنگ‘‘ کا متبادل اُردو لفظ نھیں مال؟ یا ہے ۔شاباشے جواناں ! ارشد عزیز ملک نے ’’اَن کورنگ ایشیا ‘‘ پیش کی ،کیا تمہیں ’’اَن ِ
ب مضمون کو ؟؟؟ عجیب ’’اُردش‘‘ ہے بھئی ؟؟ ’’ غیر غالفی‘‘ یا ’’ علی االعالنیہ ‘‘ ہی لکھ دیتیں ’’،بیالگ ‘‘ لکھ دیتیں ، صاح ِ
سٹّے بازی ‘‘ پر بڑا َ ’’ نے صاحب عطاء الحسن ،ہاہا،نجم ملک خادم ہوئے نہ لکھا، نھیں کیوں ، دیتیں لکھ ھلی ُ ڈ ھلیکُ برمال،
زبردست لکھا اور بڑے جاندار حوالے پیش کئے ،سینٹر صفحات واقعی عالیہ کاشف عظیمی صاحبہ نے اچھے لکھے اور فوٹو
گریفی بھی عمدہ تھی ،صفحے کا’’ لے آؤٹ‘‘ بھی جاذب نظر تھا ،اس مرتبہ پُورے شمارے کا لے آؤٹ اچھا رہا ( لکھائی ،چھپائی،
تصاویر کے فریم اور سائز ،رنگ ڈھنگ سبھی بہترین ) ۔سینٹر اسپریڈ لڑکیوں کا معاملہ ہے ،وہی جانیں ! ڈاکٹر قمر عباس نے ہللا
غالب پر کیوں لکھ دیا ؟ شان الحق حقی یا افسانہ نگار س لیم احمد پر لکھ دیتے ،ان شخصیات پر آج تک شاید سنڈے ؔ جانے اکتوبر میں
غالب نداردؔ اشعار
ِ لیکن تحقیق عمدہ ، لکھا اچھا ۔خیر! دیتیں چھاپ میں دسمبر یا فروری پر ،غالب
ؔ ہے گیا نھیں بھی میگزین میں لکھا
؟؟ چونکہ قمر عباس اعراب کا اہتمام بھی التزاما ً فرماتے ہیں ،اس لئے مزید اچھے لگتے ہیں ،جیسے ’’نفس‘‘ پر’’ نَفَس‘‘ اعراب
لگائے ،جزاک ہللا !! منور مرزا کا مضمون اوپر سے گزر گیا ،ہللا جانے ’’بریگزٹ ‘‘کیا ہے ؟؟پیارا پیارا ’’پیارا گھر ‘‘ ،ماشاء
ہللا ،کیا بات ہے ،ہر ہفتہ نکھرتا جارہا ہے ،کسی کسی ہفتہ ’’اوکھا‘‘بھی جاتا ہے ’’ ،والدین کا منصب ‘‘’’ ،دوپہر کا دسترخوان‘‘،
’’ آسانیوں کے لئے آسان ٹوٹکے ‘‘ ’’ ،ہرے بھرے دانے ‘‘ سبھی الجواب تحریریں ،سبھی لکھاری خواتین کا شکریہ ،رعنا
ناقابل فراموش ‘‘ میں دونوں کہانیاں ’’ وہ واقعی بڑے ابّا تھے‘‘ اور ’’ جلیبیوں کی صداقت صرف میں ہی جانتا ِ فاروقی بہن نے ’’
ناقابل
ِ ’’ سے برسوں ہللا ماشاء ، ہیں صفحہ انچارج خاتون سیرت نیک اور الطبع خاموش بڑی ، شکریہ ، کیں شایع ہوں ‘‘ منتخب و
فراموش ‘‘ ترتیب دے رہی ہیں ۔ محنتی ہیں ،اب تحریریں دلچسپ اور ڈائجسٹ کے مطابق ہی آتی ہیں ۔ رعنا بہن کا دلی شکریہ ،
’’ڈائجسٹ ‘‘ غائب تھا ’’ ،اک رشتہ اک کہانی ‘‘ غائب تھا ،میرا خط غائب تھا ،خادم ملک کا ’’ خادم نا مہ ‘‘ غائب ،نئی کتابیں
غائب ،جانے اور کیا کیا غائب تھا ؟ہاہاہا،صفحہ 22پر دو مضامین کے بقایاجات پائے گئے ،سخت کوفت ہوئی۔ یہاں کچھ اور چھپ
جاتا ۔اب’’ ،آپ کا صفحہ ‘‘ آگیا ،وہی ٹھنڈا میٹھا ،پُرکیف ،پُر آگیں انداز ،پھولوں کی خوشبو واال خط محمد سلیم راجا صاحب ،الل
کوٹھی ،فیصل آباد کا تھا ،سب سے اچھا خط تھا ویسے یہ ،باقی خطوط اور برقیاتی چٹھیاں بھی اپنی ’’سیاں جی ‘‘ کے نام اچھی
نوے کی دہائی تھیں ،کسی نے اپنے خط میں ’’راگ راگنیوں‘‘کے بارے میں پوچھا ہے ،اس بارے میں ہم نے ایک طویل مضمون ّ
میں کہیں لکھا تھا ،یاد نھیں آرہا کہ کس ڈائجسٹ میں چھپا تھا ،بہرحال اُس مضمون کی تحقیق میں نے ایک تو شاہد احمد دہلوی اور
ستّر کے دوسرے کنور خالد محمود کی کتاب سے کی تھی ،دونوں کتابیں الہور سے شایع ہوئی تھیں،سُر سنگیت سے متعلق تھیں اور َ
عشرے کی مطبوعہ تھیں(اتنا یاد ہے مجھے)،چونکہ بتانا مد د اور نیکی ہے،اس لئے لکھا،لکھنے سے کسی لکھاری کو مدد ملے
گی جس سے تمہارا میگزین مزید اچھا ہوگا اور اچھا ہوگا تو تم مجھےد عائیں دو گی اور دعائیں دینا بیٹی نیکی ہے اور دعائوں سے
میرا بھی فائدہ ہوگا ۔خیر ،تم کسی ’’پروفیشنل ‘‘ سے ممکن ہو تو ان کتابوں کے حوالے سے کچھ لکھوالو ،کراچی میں ایک صاحب
ڈاکٹر آصف فرخی ہیں ،انھوں نے بھی کوئی مضمون لکھا تھا اس بارے میں۔خطوط میں کچھ نے منہ کھائی (یعنی کامیابی حاصل
کی ) اور کچھ نے جوابات میں ’’منھ کی کھائی ‘‘( یعنی تُرکی بتُرکی سُنی ) ہاہاہا ،خیر،یہ مدیرانہ مسائل ہیں ،ہم کیا کرسکتے ہیں ؟
’’تبصرے ‘‘ اتنے دلچسپ ہوتے ہیں کہ کئی بار پڑھتا ہوں ،مزیدار ُجملے ،جوابات اور ان کے پس منظر میں پوشیدہ آگاہی اور
منزل ُمرا د رکھے ،آمین ،السالم علیکم ؒ !(پروفیسر مجیب ِ ب بہترین
اہالیان محفل کو یُوں ہی آباد ،بجان ِ
ِ آموزش ،ہللا اس محفل اور
ظفر انوار حمیدی،کراچی )