Você está na página 1de 4

‫بسم ہللا الرحمٰ ن الرحیم (‪)1‬‬

‫’’آپ کا صفحہ ‘‘‪،‬جنگ سن ڈے میگزین (اشاعت‪ ۴ :‬نومبر تا ‪ ۱۰‬نومبر ‪۲۰۱۸‬ء‬


‫)کراچی ایڈیشن‬
‫وعلیکم السالم ؒ !!‬
‫تادیر خوش ‪ ،‬سالمت ‪،‬فعال‪،‬ماال مال رہئے ‪ ،‬آمین!‬
‫تازہ شمارہ بھی سنڈے میگزین کی ٹیم کی محنت اور محبت کا منھ بولتا ثبوت‬
‫ہے‪ ،‬سرورق کو نکھارا گیا ہے اور ایک عدد نفیس بارڈر بھی تصویر کا ’’ہالہ‘‘‬
‫ثابت کے تراجم اور اُن کی الہامی کتابوں کے ترجموں اور‬ ‫ہے‪،‬حضرت زید بن ؓ‬
‫اور کرامات کو محمود میاں نجمی نے عمدہ پیرایوں میں بیان کیا ۔منور راجپوت‬
‫نے مدینہ اور مکہ کے درمیان چلنے والی ’’لوکل ریل سروس‘‘ پر بہت ہی اچھا‬
‫لکھا‪ ،‬جو لوگ زیارت کرچکے ہیں ‪ ،‬اُنھیں مزید لطف یُوں آیا ہوگا کہ وہ اپنی‬
‫آنکھوں سے دیکھ بھی آئے ہیں اور جنھوں نے نھیں دیکھا تو ہللا رب کریم سے‬
‫دعا ہے کہ اُنھیں بھی ’’حاضری کا جلد حکم ‘‘ ہو‪ ،‬آمین !!’’نیب‘‘ پر شامل کی‬
‫جانے والی تحریر متاثر کرنے میں ناکام رہی‪ ،‬مصنف نے یک ُرخہ محاکمہ‬
‫کرایا ہے اور فقط ایک صوبہ کو ’’پروٹوکول ‘‘ دیا گیا ہے جو مناسب نھیں ‪،‬‬
‫پریس ‪ ،‬عدلیہ یا جیوڈشری ’’ نیوٹرل ‘‘ ہوتے ہیں جبکہ یہ تحریر خالص ’’جانب‬
‫دارانہ ‘‘ ہے ۔فروا حسن نے کشمیریوں کی شہادت پر بہت عمدہ اور جم کر‬
‫لکھا‪ ،‬مختصر مضمون میں بہت کار آمد معلومات فراہم کی گئیں ۔پاکستان کی‬
‫عظمی نواز کی داستاں ‪ ،‬دنیا بھر میں موجود‬
‫ٰ‬ ‫پہلی باہمت خاتون موٹر مکینک‬
‫عورتوں کے لئے ایک ’’کھال پیغام ‘‘ ہے اور ہمت اور اولو العزمی کی اس‬
‫عظمی‬
‫ٰ‬ ‫دیوی کو ہمارا سالم ! سچ ہے !’’ہمت کرے انساں تو کیا ہو نھیں سکتا‘‘‪،‬‬
‫نواز جیسی خواتین ‪ ،‬پاکستانی مسلم معاشرے کے ماتھے کا ُجھومر ہیں اور‬
‫پوری دنیا میں پاکستان اور اہ ِل پاکستان کا سر فخر سے بلند کرنے والی ہیں۔ اتنا‬
‫خوبصورت اور زندگی سے بھرپور انٹرویو شامل کرنے کا شکریہ ۔طاہر حبیب‬
‫صاحب ’’اشیائے خورد و نوش میں مالوٹ ‘‘ کے دیرینہ موضوع پر نئے انداز‬
‫سے دلچسپ بنا گئے ‪ ،‬انتہائی افسوس ہوا کہ ’’نمک‘‘ تک خالص نھیں ‪’’،‬ای‬
‫کوڈز‘‘ کے بارے میں بھی آگاہی ہوئی ‪،‬پروفیسرڈاکٹر سہیل اختر اکثر لکھتے‬
‫ہیں لیکن اس مرتبہ سگریٹ نوشی کا سب سے بڑا مرض ’’ پھیپھڑوں اور حلق‬
‫‘‘کے کینسر پر لکھا‪ ،‬اس مضمون کو’’سائنس‪ ،‬آرٹس اور کامرس ‘‘کے’’اردو‬
‫الزمی ‘‘ نصابوں میں شامل کرنے کی ضرورت ہے تاکہ نوجوان طالب علم جو‬
‫شوقیہ پان‪ ،‬گٹکا‪ ،‬ماوا‪ ،‬سگریٹ اور دیگر نشوں اور اخالقی معاشرتی برائیوں‬
‫سے وابستہ ہوجاتے ہیں‪ ،‬اُن کی اخالقی تربیت بھی ہوسکے اور خاطر خواہ‬
‫آگاہی بھی مل سکے ۔ ’’ڈائجسٹ ‘‘ پر موجود تحریریں تمام اچھی ہیں عالمہ‬
‫اقبال کے بارے میں معلومات خاص کر طالب علموں نے لئے مفید ہیں‪،‬احسن‬
‫راجا کا ’’عمر جاوداں ‘‘ بھی عمدہ تحریر ہے ۔’’نئی کتابیں ‘‘ اپنے جلو میں‬
‫’’قلم کا مزدور ‘‘ اور ’’محمد علی جناح ‘‘ جیسی مفید کتابیں لئے طلوع ہوئیں ‪،‬‬
‫’’پیارا گھر ‘‘ کی توتمام تحریرں منتخب ہوتی ہیں اور مفید بھی ‪’’ ،‬شام کی‬
‫چائے پر اہتمام‘‘ پسند آیا۔’’عالمی افق ‘‘ میں ’’اٹامک ویپنز‘‘(جوہری ہتھیاروں‬
‫) کے بارے میں لکھا گیا ہے ‪ ،‬لیکن منور مرزا صاحب نے ‪۱۹۸۷‬ء کے روس‬
‫اور امریکا معاہدے کی تفصیالت اور پاکستان میں بھٹو حکومت میں ’’اٹامک‬
‫ری سرچ ‘‘ پر کچھ نھیں لکھا‪ ،‬اس سے مضمون تشنہ لگا‪ ،‬امید ہے منور مرزا‬
‫صاحب پاکستان میں اٹامک ری سرچ اور ترقی کا جائزہ جلد تحریر فرمائیں گے‬
‫ب زم زم ‘‘ بہت مفید اور معلوماتی تحریر ہے ۔ثروت رضوی‬ ‫۔’’مفترق‘‘میں ’’آ ِ‬
‫نے ’’عورت کی عزت اور حفاظت ‘‘ کے حوالے سے اچھا لکھا ہے ۔رضوان‬
‫الحق رضی نے بڑا دلچسپ سنگاپوری سفرمانہ پڑھوایا ۔’’آپ کا صفحہ ‘‘ میں‬
‫سب سے پہلے تو سارا خان کو ’’مسند نشیں ‘‘ہونے پر مبارکباد ا ور دوسری‬
‫بات یہ کہ ایک ’’علیل ‘‘ اور اپنی عمر ‪ ،‬تجربہ‪ ،‬عاللت کے بارے میں آگاہی پر‬
‫آگاہی دینے والے ایک پروفیسر نے مجھے ’’باتونی ‘‘کو غیر سرکاری‬
‫’’ٹائٹل‘‘دیاہے‪ ،‬باور رہے کہ تم نے ’’آپ کا صفحہ‘‘ میں ’’اشاروں کی کوئی‬
‫زبان ‘‘ وضح نھیں کی اور نہ ہی پروفیسر موصوف نے اپنی پیشہ ورانہ زندگی‬
‫میں ’’اشاروں ‪ ،‬کنایوں ‘‘ سے کام لیا ہوگا‪،‬بچوں کو پڑھانا کوئی بچوں کا کام‬
‫نھیں‪ ،‬عالوہ ازیں یہ صاحب مستقل مدیرہ کو مشورے پر مشورے دئے جاتے‬
‫ہیں کہ ایسا کرو ‪ ،‬ویسا کرو۔فاضل پروفیسر نے میرے خطوط کو مختصر کرنے‬
‫یا شایع کرنے کے سلسلے میں بھی اپنے قیمتی مشورے کا اظہار فرمایا ہے تو‬
‫بھائی میرے یہ کام مدیران کا ہوتا ہے کہ وہ کس تحریر کو کس نظر اور کس‬
‫زاویہ سے پرکھتے ہوئے شامل فرماتے ہیں‪ ،‬ہم قارئین کے لئے یہی بہت ہے کہ‬
‫ہم ان کا شایع کردہ مواد پڑھیں یا دوسرا اخبار پڑھ لیں ‪،‬اور اُسی سے کچھ‬
‫سی کھیں ‪ ،‬بھال قارئین کو ہماری عمر‪ ،‬تجربہ‪ ،‬بیماری‪ ،‬قابلیت‪ ،‬پینشن ‪ ،‬تنخواہ‪،‬‬
‫سے کیا سروکار؟؟ قارئین ایک ’’ میگزین ‘‘ پڑھ رہے ہیں ‪’’ ،‬تنقیدی درد نامہ‬
‫انداز تخاطب بھی‬
‫ِ‬ ‫ت نالۂ درد ‘‘ نھیں ‪ ،‬پروفیسر ’’مشورہ نواز‘‘ کا‬
‫‘‘یا ’’سرگزش ِ‬
‫’’ اس کا‪ ،‬اس کے ‪ ،‬اس کو ‘‘ ہے جو ایک پروفیسر کے لئے استعمال کیا گیا‬
‫ہے‪ ،‬اس سے پہلے سندھ سے عالقہ رکھنے والی کسی خاتون کا خط بھی آپ نے‬
‫شایع کیا تھا جنھوں نے ہمارے بارے میں لکھا تھا ‪’’:‬اس کے خطوط کم چھاپا‬
‫کرو‪،‬مختصر کیا کرو !‘‘ ‪ ،‬ہللا رے ’’آزادئ تحریر ‘‘‪ ،‬ہر کس و ناکس ’’مدیر ‘‘‬
‫کو اپنی رائے کے پہاڑوں تلے ’’النا ‘‘ چاہتا ہے‪ ،‬بھائی یہ جس کا کام ہے اُسے‬
‫( ‪)2‬‬
‫ساجھے‪ ،‬آپ کیوں اپنے ’’ٹھینگے‘‘ بجا رہے ہیں ؟؟ اور رہی بات ’’اس کا ‪،‬ا س‬
‫کو‪ ،‬اس کی ‘‘ لکھنے کی‪ ،‬تو اس بے تکلفی کی اجازت ہم نے کسی کو نھیں دی‬
‫ہے‪ ،‬الکھ ’’فیملی ماحول ‘‘ سہی لیکن ’’آپ کا صفحہ‘‘کو ’’طالب علم ‘‘ اور‬
‫’’اہ ِل علم طبقہ ‘‘ بھی پڑھتے ہیں ‪ ،‬نرجس کو چاہئے کہ ہر تبصرہ نگار کا فوٹو‬
‫گراف اور شناختی کارڈ کی واضح کاپی بھی مراسلہ ‪ ،‬مضمون یا خط کے ساتھ‬
‫طلب کریں تاکہ ’’ ڈمی ناموں ‘‘ کا خاتمہ ہوسکے ‪ ،‬شکریہ !‬
‫برقی ای میل بھی اور ان کے جوابات بھی دلچسپ ہیں ۔ ہاں ! خادم ملک صاحب‬
‫کے خط کا تذکرہ نہ کرنا زیادتی ہوگی‪ ،‬ان کی بات بالکل درست ہے کہ کوئی‬
‫ایسا سلسلہ ہو جس میں پرانی ادبی کاسیکل کتابوں پر تبصرے شامل کئے جائیں ‪،‬‬
‫کیونکہ نرجس بیٹی‪ ،‬آج کے طالب علم اور اُن کتابوں کے درمیان برسوں کا ’’‬
‫گیپ‘‘ یا ’’تداخل ‘‘ ہے‪ ،‬ان کتابوں پر تبصروں سے نسل نو علم و ادب اور‬
‫تہذیب و شائستگی کے زیورات سے ماال مال ہوگی‪ ،‬کیونکہ مسئلہ یہ ہے کہ ہم‬
‫’’پڑھ ‘‘ یا ’’کڑھ ‘‘ تو جاتے ہیں‪ ،‬خود کو راتوں رات ’’پروفیسر‘‘ بھی لکھ‬
‫جاتے اور لکھواتے ہیں ‪ ،‬لیکن ہم ایک ایسا ِچراغ بن جاتے ہیں ‪ ،‬جس کے نیچے‬
‫اندھیرا ہی اندھیرا ہوتا ہے‪ ،‬جیتی رہئے‪ ،‬سالمت رہئے‪ ،‬خوش رہئے اور ہمیشہ‬
‫شاد آباد رہئے‪ٰ ،‬الہی !! تُو میرے دیس کی ہر بیٹی ‪ ،‬ہر خاتون کا نصیبہ چمکا دے‬
‫مالک‪ ،‬ہر باشندے کا اپنے خزانوں سے حالل‪ ،‬طیّب‪ ،‬وافر ترین رزق عطا فرما‪،‬‬
‫آمین ‪،‬‬
‫جیتی رہو !السالم علیکم ؒ ‪ ،‬آپ اور آپ کی قوم کا ایک بزرگ‪(،‬پروفیسرڈاکٹر‬
‫مجیب ظفر انوار حمیدی‪ ،‬گلبرگ ٹاؤن ‪ ،‬کراچی )‬
‫موبائل فون نمبر ‪:‬‬
‫‪Facebook Link:www.facebook.com/proffhameedi‬‬
‫‪Web Links:www.google.com/mujeeb zafar anwar hameedi‬‬
‫گوگل ڈاٹ کام ‪/‬مجیب ظفر انوار حمیدی‬

Você também pode gostar