بسم اللہ الرحمٰن الرحیم
’’آپ کا صفحہ ‘‘،اشاعت: مورخہ 20جنوری تا 26جنوری2019
تبصرہ نگار:پروفیسرڈاکٹرسیّدمجیب ظفرانوارحمیدی
نرجس بیٹی ! وعلیکم السلام ؒ برکاتہ‘، دعائیں !!!
تازہ شمارہ پڑھا، سرورق ہی سے شمارے نے خود کو ’’ثبوتوں‘‘کے ساتھ ،منوانا شروع کیا،’’عالمی افق‘‘، پہلا مضمون ،جس میں منور مرزا صاحب نے سال نو ۲۰۱۹ء کی آمد اور نئے سال کے سیاسی، فوجی، اقتصادی مسائل اور، اُن کے حل کے بارے میں معلومات دیں، ساتھ مسائل کے حل پر بھی زور دیتے رہے ،لیکن چونکہ ایسے موضوع پر تحریر فرمارہے تھے جو ’’قیامِ پاکستان‘‘کے ساتھ ،قوم کو ورثے میں ملا ہے ، لہٰذا ایک شریف صحافی جس قدر محتاط ہوکر لکھ سکتا تھا، وہ منور مرزا نے اپنے ’’محتاط ‘‘بلکہ ’’پابند‘‘ قلم سے لکھا۔ ’’سنڈے اسپیشل ‘‘میں وطن عزیز کی حالیہ سخت سردی کے باعث پھیلنے والے ملیریا بخار کے بارے میں نجم الحسن عطا صاحب نے خُوب لکھا ،بہت سے سیاسی پہلو بھی صحت عامہ کے تناظرات میں بیان کئے ہیں، مضمون کی تصاویر بھی بہت کچھ’’کہہ ‘‘ رہی ہیں،میں خود پندرہ بیس روز اس وبا کا شکار رہا(عموماً بلاؤں پر بلائیں نہیں چِمٹا کرتیں ، سوائے اہلیہ صاحبہ)۔’’گفتگو‘‘میں اس مرتبہ جنگ پینل نے، حکومت وقت کے وزیرِ( صحت و اطلاعات ،دونوں مناصب پر کام کیا ہے)شوکت خان یوسف زئی سے ملاقات کروائی، کئی گوشوں پر بات کی گئی، اسی لئے انٹرویو نے طوالت اختیار کی، عموماً اِس طرح کی نشستیں طویل ہو ہی جاتی ہیں جو ایک عام قاری کے لئے خاص اہمیت کی حامل نھیں ہوا کرتیں۔مقبول القارئین سلسلہ ’’ہیلتھ اینڈ فٹنس‘‘ اس بار ڈاکٹر غلام علی کا جگڑی بلڈ پریشر اور ڈاکٹر فیّاض احمد کے بہترین مضمون ’’روزانہ 20منٹ کی واک ‘‘یا چہل قدمی پر مبنی تھا،دونوں موضوعات کی فکر اور اہمیت تسلیم شدہ ، ’’پیارا گھر ‘‘ اس مرتبہ تین عدد پیاری تحاریر پر مشتمل ہے،ڈاکٹر عزیزہ انجم کا ’’نئے سال کا استقبال‘‘،’’ شریف الحسن عثمانی کا ’’پھر آگیا ہے اِک نیا سال دوستو ‘‘ اور زاہدہ زبیر کے مٹھاس بھرے پکوانوں پر مشتمل رہا، دیکھتا ہوں کہ اب قارئین کے صفحات پر بھی تمہارے مستقل لکھنے والے ’’جمع‘‘ہوتے جارہے ہیں، اب تم (حسب عادت ) خفا ہوکر کوئی کٹیلا جواب عنایت فرماؤ تو ایک مشورہ (عزیزی خادم ملک ) کی طرح لگے ہاتھ اور دے دوں کہ کیا قارئین کی تحریروں کے لئے کوئی دوسرا ’’سنڈے میگزین ‘‘ شایع کرو گی بِٹیا ؟؟ اس غریب پرور کے 19صفحات تو کچھ بھی نہیں ، ہر مہینہ سیکڑوں تحریریں ’’ناقابلِ اشاعت برائے شانِ سنڈے میگزین‘‘ کے ’’کوزے ‘‘ میں سُکڑی ، سمٹی ، منمناتی ،روتی پیٹتی طلو ع ہوا ہی کرتی ہیں اور پھر نجانے کہاں غروب ہوجاتی ہیں۔کم از کم ایک میگزین ’’ناقابلِ اشاعت تحریرات کی دلبرداشتہ اشاعت ‘‘کے عنوان ہی سے شایع ہو جس کے محض چار صفحات ہوں اور پندرہواڑا تو ہو۔ حم م م ......مرکزی صفحات پر واقعی ایک پیاری سے بیٹی پر عالیہ کاشف عظیمی نے بہت اچھا لکھا ۔عالیہ نثار کی عکاسی اور نوید رشید کا فن بھی نمایاں رہا۔سرما کے پہناووں کی شوقین خواتین کے لئے عمدہ انتخاب ہے ۔لیجئے ’’ڈائجسٹ ‘‘ آیا اور شکیل چوہان کے افسانہ ’’وقت‘‘، پروفیسر سحر انصاری صاحب کی بیٹی ڈاکٹر عنبرین حسیب کی نظم ’’نئے سال کا نزول ‘‘ ، اطہر عباسی کی نظم ’’سال نو کی دعا‘‘ (سال کے نیچے اضافت کا زیر کس خوشی میں لگایا ہے بیٹی ؟؟؟’’ سال نو‘‘ مکمل ترکیب ہے ) شانزہ اور پرنس افضل کے مختصر لیکن موثر قلم قتلوں پر مشتمل ہے۔نئی کتابوں میں اس ہفتہ بہترین ادبی کتابوں کا تعارف بھی ڈاکٹر قمر عباس نے کرایا ، ادبی کتب تو تمام سمیٹ لینے کو جی چاہا ۔واہ وا....’’ناقابلِ فراموش ‘‘میں ڈاکٹر ہما کی بڑی پُر تاثیر کہانی (بلکہ واقعہ ) رعنا فاروقی صاحبہ نے منتخب کیا ، تحریر کی روانی پر بھی مُدیرہ نے محنت کی ،تصویرِ تحریر بھی عمدہ ہے۔’’متفرق ‘‘ میں عبد المجید ساجد نے خانہ بدوشی کے بارے میں بتایا ۔’’آپ کا صفحہ ‘‘ حسب معمول اپنی تمام تر مقبولیت اور پسندیدگی کے ساتھ طلوع ہوا، ماشاء اللہ ....امامہ بنت اسلم کو انعامی ہونا مبارک، شرلی مُرلی چندجی(زبان اینٹھ جاتی ہے نام لیتے ،ہاہا)،خادم ملک کی روایتی ناراضی ، خاور ، رانی خاور ، چچا چھکن ، ممتاز سلطانہ ، مصباح سیّد،ملک محمد رضوان اور بلال کے مزے دار تبصروں اور خطوط کے علاوہ سائرہ، ارم، سندس ، حمزہ اور اسلم کے برقی مراسلوں پر مبنی ’’آپ کا صفحہ ‘‘ ہے،جوپورا ہفتہ ہی مسکراتا رہتا ہے ماشاء اللہ.....کس قدر محبت، عقیدت، اور محنت کے ساتھ یہ قلم کار لکھا کرتے ہیں، اللہ پاک اس جاوداں محفل کو مزید سلامتی، تاب و ہمت و استقامت عطا فرمائے، آمین ......آپ سب کی عزت و محبت کا مقیّدو محتاجِ دعا: (پروفیسرمجیب ظفر انوار حمیدی مع اہلخانہ ، گلبرگ ٹاؤن، کراچی )
Facebook Link: www.facebook.com/proffhameedi
Título original
Aap Ka Saffha 20 Dwcwmber 2019 to 26 Dwcember 2019 Jang Sunday Magazine Daily Jang Karachi by Professro Dr Syed Mujeeb Zafar Anwaar Hameedi
بسم اللہ الرحمٰن الرحیم
’’آپ کا صفحہ ‘‘،اشاعت: مورخہ 20جنوری تا 26جنوری2019
تبصرہ نگار:پروفیسرڈاکٹرسیّدمجیب ظفرانوارحمیدی
نرجس بیٹی ! وعلیکم السلام ؒ برکاتہ‘، دعائیں !!!
تازہ شمارہ پڑھا، سرورق ہی سے شمارے نے خود کو ’’ثبوتوں‘‘کے ساتھ ،منوانا شروع کیا،’’عالمی افق‘‘، پہلا مضمون ،جس میں منور مرزا صاحب نے سال نو ۲۰۱۹ء کی آمد اور نئے سال کے سیاسی، فوجی، اقتصادی مسائل اور، اُن کے حل کے بارے میں معلومات دیں، ساتھ مسائل کے حل پر بھی زور دیتے رہے ،لیکن چونکہ ایسے موضوع پر تحریر فرمارہے تھے جو ’’قیامِ پاکستان‘‘کے ساتھ ،قوم کو ورثے میں ملا ہے ، لہٰذا ایک شریف صحافی جس قدر محتاط ہوکر لکھ سکتا تھا، وہ منور مرزا نے اپنے ’’محتاط ‘‘بلکہ ’’پابند‘‘ قلم سے لکھا۔ ’’سنڈے اسپیشل ‘‘میں وطن عزیز کی حالیہ سخت سردی کے باعث پھیلنے والے ملیریا بخار کے بارے میں نجم الحسن عطا صاحب نے خُوب لکھا ،بہت سے سیاسی پہلو بھی صحت عامہ کے تناظرات میں بیان کئے ہیں، مضمون کی تصاویر بھی بہت کچھ’’کہہ ‘‘ رہی ہیں،میں خود پندرہ بیس روز اس وبا کا شکار رہا(عموماً بلاؤں پر بلائیں نہیں چِمٹا کرتیں ، سوائے اہلیہ صاحبہ)۔’’گفتگو‘‘میں اس مرتبہ جنگ پینل نے، حکومت وقت کے وزیرِ( صحت و اطلاعات ،دونوں مناصب پر کام کیا ہے)شوکت خان یوسف زئی سے ملاقات کروائی، کئی گوشوں پر بات کی گئی، اسی لئے انٹرویو نے طوالت اختیار کی، عموماً اِس طرح کی نشستیں طویل ہو ہی جاتی ہیں جو ایک عام قاری کے لئے خاص اہمیت کی حامل نھیں ہوا کرتیں۔مقبول القارئین سلسلہ ’’ہیلتھ اینڈ فٹنس‘‘ اس بار ڈاکٹر غلام علی کا جگڑی بلڈ پریشر اور ڈاکٹر فیّاض احمد کے بہترین مضمون ’’روزانہ 20منٹ کی واک ‘‘یا چہل قدمی پر مبنی تھا،دونوں موضوعات کی فکر اور اہمیت تسلیم شدہ ، ’’پیارا گھر ‘‘ اس مرتبہ تین عدد پیاری تحاریر پر مشتمل ہے،ڈاکٹر عزیزہ انجم کا ’’نئے سال کا استقبال‘‘،’’ شریف الحسن عثمانی کا ’’پھر آگیا ہے اِک نیا سال دوستو ‘‘ اور زاہدہ زبیر کے مٹھاس بھرے پکوانوں پر مشتمل رہا، دیکھتا ہوں کہ اب قارئین کے صفحات پر بھی تمہارے مستقل لکھنے والے ’’جمع‘‘ہوتے جارہے ہیں، اب تم (حسب عادت ) خفا ہوکر کوئی کٹیلا جواب عنایت فرماؤ تو ایک مشورہ (عزیزی خادم ملک ) کی طرح لگے ہاتھ اور دے دوں کہ کیا قارئین کی تحریروں کے لئے کوئی دوسرا ’’سنڈے میگزین ‘‘ شایع کرو گی بِٹیا ؟؟ اس غریب پرور کے 19صفحات تو کچھ بھی نہیں ، ہر مہینہ سیکڑوں تحریریں ’’ناقابلِ اشاعت برائے شانِ سنڈے میگزین‘‘ کے ’’کوزے ‘‘ میں سُکڑی ، سمٹی ، منمناتی ،روتی پیٹتی طلو ع ہوا ہی کرتی ہیں اور پھر نجانے کہاں غروب ہوجاتی ہیں۔کم از کم ایک میگزین ’’ناقابلِ اشاعت تحریرات کی دلبرداشتہ اشاعت ‘‘کے عنوان ہی سے شایع ہو جس کے محض چار صفحات ہوں اور پندرہواڑا تو ہو۔ حم م م ......مرکزی صفحات پر واقعی ایک پیاری سے بیٹی پر عالیہ کاشف عظیمی نے بہت اچھا لکھا ۔عالیہ نثار کی عکاسی اور نوید رشید کا فن بھی نمایاں رہا۔سرما کے پہناووں کی شوقین خواتین کے لئے عمدہ انتخاب ہے ۔لیجئے ’’ڈائجسٹ ‘‘ آیا اور شکیل چوہان کے افسانہ ’’وقت‘‘، پروفیسر سحر انصاری صاحب کی بیٹی ڈاکٹر عنبرین حسیب کی نظم ’’نئے سال کا نزول ‘‘ ، اطہر عباسی کی نظم ’’سال نو کی دعا‘‘ (سال کے نیچے اضافت کا زیر کس خوشی میں لگایا ہے بیٹی ؟؟؟’’ سال نو‘‘ مکمل ترکیب ہے ) شانزہ اور پرنس افضل کے مختصر لیکن موثر قلم قتلوں پر مشتمل ہے۔نئی کتابوں میں اس ہفتہ بہترین ادبی کتابوں کا تعارف بھی ڈاکٹر قمر عباس نے کرایا ، ادبی کتب تو تمام سمیٹ لینے کو جی چاہا ۔واہ وا....’’ناقابلِ فراموش ‘‘میں ڈاکٹر ہما کی بڑی پُر تاثیر کہانی (بلکہ واقعہ ) رعنا فاروقی صاحبہ نے منتخب کیا ، تحریر کی روانی پر بھی مُدیرہ نے محنت کی ،تصویرِ تحریر بھی عمدہ ہے۔’’متفرق ‘‘ میں عبد المجید ساجد نے خانہ بدوشی کے بارے میں بتایا ۔’’آپ کا صفحہ ‘‘ حسب معمول اپنی تمام تر مقبولیت اور پسندیدگی کے ساتھ طلوع ہوا، ماشاء اللہ ....امامہ بنت اسلم کو انعامی ہونا مبارک، شرلی مُرلی چندجی(زبان اینٹھ جاتی ہے نام لیتے ،ہاہا)،خادم ملک کی روایتی ناراضی ، خاور ، رانی خاور ، چچا چھکن ، ممتاز سلطانہ ، مصباح سیّد،ملک محمد رضوان اور بلال کے مزے دار تبصروں اور خطوط کے علاوہ سائرہ، ارم، سندس ، حمزہ اور اسلم کے برقی مراسلوں پر مبنی ’’آپ کا صفحہ ‘‘ ہے،جوپورا ہفتہ ہی مسکراتا رہتا ہے ماشاء اللہ.....کس قدر محبت، عقیدت، اور محنت کے ساتھ یہ قلم کار لکھا کرتے ہیں، اللہ پاک اس جاوداں محفل کو مزید سلامتی، تاب و ہمت و استقامت عطا فرمائے، آمین ......آپ سب کی عزت و محبت کا مقیّدو محتاجِ دعا: (پروفیسرمجیب ظفر انوار حمیدی مع اہلخانہ ، گلبرگ ٹاؤن، کراچی )
Facebook Link: www.facebook.com/proffhameedi
بسم اللہ الرحمٰن الرحیم
’’آپ کا صفحہ ‘‘،اشاعت: مورخہ 20جنوری تا 26جنوری2019
تبصرہ نگار:پروفیسرڈاکٹرسیّدمجیب ظفرانوارحمیدی
نرجس بیٹی ! وعلیکم السلام ؒ برکاتہ‘، دعائیں !!!
تازہ شمارہ پڑھا، سرورق ہی سے شمارے نے خود کو ’’ثبوتوں‘‘کے ساتھ ،منوانا شروع کیا،’’عالمی افق‘‘، پہلا مضمون ،جس میں منور مرزا صاحب نے سال نو ۲۰۱۹ء کی آمد اور نئے سال کے سیاسی، فوجی، اقتصادی مسائل اور، اُن کے حل کے بارے میں معلومات دیں، ساتھ مسائل کے حل پر بھی زور دیتے رہے ،لیکن چونکہ ایسے موضوع پر تحریر فرمارہے تھے جو ’’قیامِ پاکستان‘‘کے ساتھ ،قوم کو ورثے میں ملا ہے ، لہٰذا ایک شریف صحافی جس قدر محتاط ہوکر لکھ سکتا تھا، وہ منور مرزا نے اپنے ’’محتاط ‘‘بلکہ ’’پابند‘‘ قلم سے لکھا۔ ’’سنڈے اسپیشل ‘‘میں وطن عزیز کی حالیہ سخت سردی کے باعث پھیلنے والے ملیریا بخار کے بارے میں نجم الحسن عطا صاحب نے خُوب لکھا ،بہت سے سیاسی پہلو بھی صحت عامہ کے تناظرات میں بیان کئے ہیں، مضمون کی تصاویر بھی بہت کچھ’’کہہ ‘‘ رہی ہیں،میں خود پندرہ بیس روز اس وبا کا شکار رہا(عموماً بلاؤں پر بلائیں نہیں چِمٹا کرتیں ، سوائے اہلیہ صاحبہ)۔’’گفتگو‘‘میں اس مرتبہ جنگ پینل نے، حکومت وقت کے وزیرِ( صحت و اطلاعات ،دونوں مناصب پر کام کیا ہے)شوکت خان یوسف زئی سے ملاقات کروائی، کئی گوشوں پر بات کی گئی، اسی لئے انٹرویو نے طوالت اختیار کی، عموماً اِس طرح کی نشستیں طویل ہو ہی جاتی ہیں جو ایک عام قاری کے لئے خاص اہمیت کی حامل نھیں ہوا کرتیں۔مقبول القارئین سلسلہ ’’ہیلتھ اینڈ فٹنس‘‘ اس بار ڈاکٹر غلام علی کا جگڑی بلڈ پریشر اور ڈاکٹر فیّاض احمد کے بہترین مضمون ’’روزانہ 20منٹ کی واک ‘‘یا چہل قدمی پر مبنی تھا،دونوں موضوعات کی فکر اور اہمیت تسلیم شدہ ، ’’پیارا گھر ‘‘ اس مرتبہ تین عدد پیاری تحاریر پر مشتمل ہے،ڈاکٹر عزیزہ انجم کا ’’نئے سال کا استقبال‘‘،’’ شریف الحسن عثمانی کا ’’پھر آگیا ہے اِک نیا سال دوستو ‘‘ اور زاہدہ زبیر کے مٹھاس بھرے پکوانوں پر مشتمل رہا، دیکھتا ہوں کہ اب قارئین کے صفحات پر بھی تمہارے مستقل لکھنے والے ’’جمع‘‘ہوتے جارہے ہیں، اب تم (حسب عادت ) خفا ہوکر کوئی کٹیلا جواب عنایت فرماؤ تو ایک مشورہ (عزیزی خادم ملک ) کی طرح لگے ہاتھ اور دے دوں کہ کیا قارئین کی تحریروں کے لئے کوئی دوسرا ’’سنڈے میگزین ‘‘ شایع کرو گی بِٹیا ؟؟ اس غریب پرور کے 19صفحات تو کچھ بھی نہیں ، ہر مہینہ سیکڑوں تحریریں ’’ناقابلِ اشاعت برائے شانِ سنڈے میگزین‘‘ کے ’’کوزے ‘‘ میں سُکڑی ، سمٹی ، منمناتی ،روتی پیٹتی طلو ع ہوا ہی کرتی ہیں اور پھر نجانے کہاں غروب ہوجاتی ہیں۔کم از کم ایک میگزین ’’ناقابلِ اشاعت تحریرات کی دلبرداشتہ اشاعت ‘‘کے عنوان ہی سے شایع ہو جس کے محض چار صفحات ہوں اور پندرہواڑا تو ہو۔ حم م م ......مرکزی صفحات پر واقعی ایک پیاری سے بیٹی پر عالیہ کاشف عظیمی نے بہت اچھا لکھا ۔عالیہ نثار کی عکاسی اور نوید رشید کا فن بھی نمایاں رہا۔سرما کے پہناووں کی شوقین خواتین کے لئے عمدہ انتخاب ہے ۔لیجئے ’’ڈائجسٹ ‘‘ آیا اور شکیل چوہان کے افسانہ ’’وقت‘‘، پروفیسر سحر انصاری صاحب کی بیٹی ڈاکٹر عنبرین حسیب کی نظم ’’نئے سال کا نزول ‘‘ ، اطہر عباسی کی نظم ’’سال نو کی دعا‘‘ (سال کے نیچے اضافت کا زیر کس خوشی میں لگایا ہے بیٹی ؟؟؟’’ سال نو‘‘ مکمل ترکیب ہے ) شانزہ اور پرنس افضل کے مختصر لیکن موثر قلم قتلوں پر مشتمل ہے۔نئی کتابوں میں اس ہفتہ بہترین ادبی کتابوں کا تعارف بھی ڈاکٹر قمر عباس نے کرایا ، ادبی کتب تو تمام سمیٹ لینے کو جی چاہا ۔واہ وا....’’ناقابلِ فراموش ‘‘میں ڈاکٹر ہما کی بڑی پُر تاثیر کہانی (بلکہ واقعہ ) رعنا فاروقی صاحبہ نے منتخب کیا ، تحریر کی روانی پر بھی مُدیرہ نے محنت کی ،تصویرِ تحریر بھی عمدہ ہے۔’’متفرق ‘‘ میں عبد المجید ساجد نے خانہ بدوشی کے بارے میں بتایا ۔’’آپ کا صفحہ ‘‘ حسب معمول اپنی تمام تر مقبولیت اور پسندیدگی کے ساتھ طلوع ہوا، ماشاء اللہ ....امامہ بنت اسلم کو انعامی ہونا مبارک، شرلی مُرلی چندجی(زبان اینٹھ جاتی ہے نام لیتے ،ہاہا)،خادم ملک کی روایتی ناراضی ، خاور ، رانی خاور ، چچا چھکن ، ممتاز سلطانہ ، مصباح سیّد،ملک محمد رضوان اور بلال کے مزے دار تبصروں اور خطوط کے علاوہ سائرہ، ارم، سندس ، حمزہ اور اسلم کے برقی مراسلوں پر مبنی ’’آپ کا صفحہ ‘‘ ہے،جوپورا ہفتہ ہی مسکراتا رہتا ہے ماشاء اللہ.....کس قدر محبت، عقیدت، اور محنت کے ساتھ یہ قلم کار لکھا کرتے ہیں، اللہ پاک اس جاوداں محفل کو مزید سلامتی، تاب و ہمت و استقامت عطا فرمائے، آمین ......آپ سب کی عزت و محبت کا مقیّدو محتاجِ دعا: (پروفیسرمجیب ظفر انوار حمیدی مع اہلخانہ ، گلبرگ ٹاؤن، کراچی )
Facebook Link: www.facebook.com/proffhameedi
’’آپ کا صفحہ ‘‘،اشاعت :مورخہ 20جنوری تا 26جنوری2019
تبصرہ نگار:پروفیسرڈاکٹرسیّدمجیب ظفرانوارحمیدی نرجس بیٹی ! وعلیکم السالم ؒ برکاتہ‘ ،دعائیں !!! تازہ شمارہ پڑھا ،سرورق ہی سے شمارے نے خود کو ’’ثبوتوں‘‘کے ساتھ ،منوانا شروع کیا’’،عالمی افق‘‘ ،پہال مضمون ،جس میں منور مرزا صاحب نے سال نو ۲۰۱۹ء کی آمد اور نئے سال کے سیاسی، فوجی ،اقتصادی مسائل اور ،اُن کے حل کے بارے میں معلومات دیں ،ساتھ مسائل کے حل پر بھی زور قیام پاکستان‘‘کے ساتھ ،قوم کو دیتے رہے ،لیکن چونکہ ایسے موضوع پر تحریر فرمارہے تھے جو ’’ ِ ورثے میں مال ہے ،لہٰ ذا ایک شریف صحافی جس قدر محتاط ہوکر لکھ سکتا تھا ،وہ منور مرزا نے اپنے ’’محتاط ‘‘بلکہ ’’پابند‘‘ قلم سے لکھا۔ ’’سنڈے اسپیشل ‘‘میں وطن عزیز کی حالیہ سخت سردی کے باعث پھیلنے والے ملیریا بخار کے بارے میں نجم الحسن عطا صاحب نے ُخوب لکھا ،بہت سے سیاسی پہلو بھی صحت عامہ کے تناظرات میں بیان کئے ہیں ،مضمون کی تصاویر بھی بہت کچھ’’کہہ ‘‘ رہی ہیں،میں خود پندرہ بیس روز اس وبا کا شکار رہا(عموما ً بالؤں پر بالئیں نہیں ِچمٹا کرتیں ، وزیر( صحت وِ سوائے اہلیہ صاحبہ)۔’’گفتگو‘‘میں اس مرتبہ جنگ پینل نے ،حکومت وقت کے اطالعات ،دونوں مناصب پر کام کیا ہے)شوکت خان یوسف زئی سے مالقات کروائی ،کئی گوشوں پر بات کی گئی ،اسی لئے انٹرویو نے طوالت اختیار کی ،عموما ً اِس طرح کی نشستیں طویل ہو ہی جاتی ہیں جو ایک عام قاری کے لئے خاص اہمیت کی حامل نھیں ہوا کرتیں۔مقبول القارئین سلسلہ ’’ہیلتھ اینڈ فٹنس‘‘ اس بار ڈاکٹر غالم علی کا جگڑی بلڈ پریشر اور ڈاکٹر فیّاض احمد کے بہترین مضمون ’’روزانہ 20منٹ کی واک ‘‘یا چہل قدمی پر مبنی تھا،دونوں موضوعات کی فکر اور اہمیت تسلیم شدہ ’’ ،پیارا گھر ‘‘ اس مرتبہ تین عدد پیاری تحاریر پر مشتمل ہے،ڈاکٹر عزیزہ انجم کا ’’نئے سال کا استقبال‘‘’’، شریف الحسن عثمانی کا ’’پھر آگیا ہے اِک نیا سال دوستو ‘‘ اور زاہدہ زبیر کے مٹھاس بھرے پکوانوں پر مشتمل رہا ،دیکھتا ہوں کہ اب قارئین کے صفحات پر بھی تمہارے مستقل لکھنے والے ’’جمع‘‘ہوتے جارہے ہیں ،اب تم (حسب عادت ) خفا ہوکر کوئی کٹیال جواب عنایت فرماؤ تو ایک مشورہ (عزیزی خادم ملک ) کی طرح لگے ہاتھ اور دے دوں کہ کیا قارئین کی تحریروں کے لئے کوئی دوسرا ’’سنڈے میگزین ‘‘ شایع کرو گی ِبٹیا ؟؟ اس غریب پرور کے 19صفحات تو کچھ بھی نہیں ،ہر مہینہ سیکڑوں سکڑی ،سمٹی ،منمناتی شان سنڈے میگزین‘‘ کے ’’کوزے ‘‘ میں ُ تحریریں ’’ناقاب ِل اشاعت برائے ِ ،روتی پیٹتی طلو ع ہوا ہی کرتی ہیں اور پھر نجانے کہاں غروب ہوجاتی ہیں۔کم از کم ایک میگزین ’’ناقاب ِل اشاعت تحریرات کی دلبرداشتہ اشاعت ‘‘کے عنوان ہی سے شایع ہو جس کے محض چار صفحات ہوں اور پندرہواڑا تو ہو۔ حم م م ......مرکزی صفحات پر واقعی ایک پیاری سے بیٹی پر عالیہ کاشف عظیمی نے بہت اچھا لکھا ۔عالیہ نثار کی عکاسی اور نوید رشید کا فن بھی نمایاں رہا۔سرما کے پہناووں کی شوقین خواتین کے لئے عمدہ انتخاب ہے ۔لیجئے ’’ڈائجسٹ ‘‘ آیا اور شکیل چوہان کے افسانہ ’’وقت‘‘ ،پروفیسر سحر انصاری صاحب کی بیٹی ڈاکٹر عنبرین حسیب کی نظم ’’نئے سال کا نزول ‘‘ ،اطہر عباسی کی نظم ’’سال نو کی دعا‘‘ (سال کے نیچے اضافت کا زیر کس خوشی میں لگایا ہے بیٹی ؟؟؟’’ سال نو‘‘ مکمل ترکیب ہے ) شانزہ اور پرنس افضل کے مختصر لیکن موثر قلم قتلوں پر مشتمل ہے۔نئی کتابوں میں اس ہفتہ بہترین ادبی کتابوں کا تعارف بھی ڈاکٹر قمر عباس نے کرایا ،ادبی کتب تو تمام سمیٹ لینے کو جی چاہا ۔واہ وا’’....ناقاب ِل فراموش ‘‘میں ڈاکٹر ہما کی بڑی پُر تاثیر کہانی (بلکہ واقعہ ) رعنا فاروقی صاحبہ نے منتخب کیا ،تحریر کی روانی پر بھی ُمدیرہ نے ،تصویر تحریر بھی عمدہ ہے۔’’متفرق ‘‘ میں عبد المجید ساجد نے خانہ بدوشی کے بارے ِ محنت کی میں بتایا ۔’’آپ کا صفحہ ‘‘ حسب معمول اپنی تمام تر مقبولیت اور پسندیدگی کے ساتھ طلوع ہوا ،ماشاء ہللا ....امامہ بنت اسلم کو انعامی ہونا مبارک ،شرلی ُمرلی چندجی(زبان اینٹھ جاتی ہے نام لیتے ،ہاہا)،خادم ملک کی روایتی ناراضی ،خاور ،رانی خاور ،چچا چھکن ،ممتاز سلطانہ ،مصباح سیّد،ملک محمد رضوان اور بالل کے مزے دار تبصروں اور خطوط کے عالوہ سائرہ ،ارم ،سندس ، حمزہ اور اسلم کے برقی مراسلوں پر مبنی ’’آپ کا صفحہ ‘‘ ہے،جوپورا ہفتہ ہی مسکراتا رہتا ہے ماشاء ہللا.....کس قدر محبت ،عقیدت ،اور محنت کے ساتھ یہ قلم کار لکھا کرتے ہیں ،ہللا پاک اس جاوداں محفل کو مزید سالمتی ،تاب و ہمت و استقامت عطا فرمائے ،آمین ......آپ سب کی عزت و محبت کا محتاج دعا( :پروفیسرمجیب ظفر انوار حمیدی مع اہلخانہ ،گلبرگ ٹاؤن ،کراچی ) ِ مقیّدو Facebook Link: www.facebook.com/proffhameedi
Aap Ka Saffhaa Daily Jang Sunday Magazine Dated 30 December 2018 by Professor DR Syed Mujeeb Zafar Anwaar Hameedi Ex Educational Adviser For MP I Federal Ministry of Education Isla
Aap Ka Saffhaa , Jang Sunday Magazine ,Dated 19 January 2020 , Karachi Edition ,Editor:Mrs Narjis Malik, Written by :Prof. Dr. Syed Mujeeb Zafar Anwaar Hameedi Professor in Urdu , Ex MP-I Official,Govt. of Pakistan (Sindh)
Aap Ka Saffha Daily Jang Sun Day Magazine Issue 14 July 2019 by Prof DR Syed Mujeeb Zafar Anwaar Hameedi Ex Adviser Education Federal Ministry of Education and Corriculam by Grade MP-I